UR/Prabhupada 0019 - جو بھی آپ سُن رہے ہیں، آپ کو دوسروں کو بتانا چاہئے



Jagannatha Deities Installation Srimad-Bhagavatam 1.2.13-14 -- San Francisco, March 23, 1967

فرض کريں آپ مجھے جاننا چاہتے ہیں یا میرے بارے میں کچھ جاننا چاہتے ہیں، آپ کسی دوست سے پوچھ سکتے ہیں، ”اوہ، سوامی جی کیسے ہیں؟“ وه کچھ اور کہے گا، اور دوسرا کچھ اور کہے گا۔ لیکن جب میں خود اپنے آپ کے بارے میں سمجھاتا ہوں، ” یہ میری حیثیت ہے۔ میں یہ ہوں۔“ یہ بلکل صحیح ہے۔ یہ بلکل صحیح ہے۔ تو اگر آپ اصل اعلی ترین شخصیت شری بھگوان کو جاننا چاہتے ہیں، آپ قياس آرائی نہیں کر سکتے، نہ ہی دھیان۔ یہ ممکن نہیں ہے، کیونکہ آپ کی اندریاں(حواس) بہت ناقص ہیں۔ تو کيا طريقہ ہے؟ بس ان سے سُنیں۔ تو وه کرپا(رحمت) کرکے بھگود گیتا کہنے کے لیے آئے۔ شروتَویَح: ”صِرف سُننے کی کوشش کریں۔“ شروتَویَح اور کِیرتی تَویَش چَ(شريمد بھاگوتم ٢.١.٥)۔ اگر آپ صرف ہیں اور کرشن شعورکے ستسنگ میں سنتے ہیں، اور بہار جاکر بھول جاتے ہیں، اوه، یہ اچھی بات نہیں ہے۔ اس سے آپ میں سدھار نہیں آۓ گا۔ تو پھر کيا کريں؟ کِیرتی تَویَش چَ: ”جو بھی آپ سن رہے ہیں، آپ کو دوسروں کو بتانا چاہیے۔“ یہ تکمیل ہے۔

اس لیے ہم نے ”بھگود دھام(بھگوان کے گھر) میں واپسی“ رسالہ تیار کیا ہے۔ شاگردوں کو اجازت دی جاتی ہے، وه جو بھی سن رہے ہیں، انہیں غور و فکر کرنا چاہیے اور لکھنا چاہیے۔ کِیرتی تَویَش چَ۔ نہ کی بس سننا۔ ”اوہ، میں برسوں سے سُن رہا ہوں، پھر بھی، میں سمجھ نہیں سکتا ہوں۔“ - کیونکہ آپ جاپ نہیں کرتے، آپ جو سنتے ہیں اُسے دہراتے نہیں ہیں۔ آپ کو دہرانا ہوگا۔ کِیرتی تَویَش چَ۔ شروتَویَح کِیرتی تَویَش چَ دھیےیَح۔ اور آپ کیسے لکھ سکتے ہیں یا کيسے بول سکتے ہیں جب تک آپ ان کے بارے میں سوچتے نہیں؟ آپ کرشن کے بارے میں سنتے ہو، آپ کو سوچنا ہوگا، تو آپ بول سکتے ہیں۔ ورنہ نہیں۔ تو شروتَویَح کِیرتی تَویَش چَ دھیےیَح اور پُوجَيش چَ۔ اور آپ کو پوجا کرنیہ چاہیے۔ اس لیے ہمیں پوجا کرنے کے لیے اِس مورتی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں سوچنا ہے، ہمیں بولنا ہے، ہمیں سننا ہے، ہمیں پوجا کرنی ہے، پُوجَيش چَ... تو، کبھی کبھی؟ نہیں۔ نِتيَدا: باقاعدگی سے، لگاتار۔ نِتيَدا، تو یہ طریقہ ہے۔ اس لیے جو کوئی بھی اس طریقے کو اپناتا ہے، وه اعلی سچ(شری بھگوان) کو جان سکتا ہے۔ یہ شریمد بھاگوتم کا واضح اعلان ہے۔